یہ بھی دیکھیں
تھری لائن بریک چارٹ ایک الگ ونڈو میں ظاہر ہوتا ہے تاکہ سگنل کے حوالے سے واضح صورت سامنے آسکے – ٹی بی ایل چارٹ کو سب سے پہلے سٹیو نیسن کے اپنی کتاب بایونڈ کینڈل سٹک میں 1994 میں متعارف کروایا
ہر نئی سفید لکیر تب بنے گی کہ جب حالیہ کلوز ٹی ہائی ٹی 1 کو کراس کرلے – یہ سفید لکیر ہائی ٹی 1 سے ہائی ٹی تک جاتی ہے
تھری لائن چارٹ ورٹیکل سیفد اور کالی لکیروں کی ایک سیریز یا ورٹیکل باکس بناتی ہے – وائٹ لائن اوپر جاتی قیمت جب کہ کالی لائن نیچے آتی قیمت کو ظاہر کرتی ہے تھری لائن بریک چارٹ کا انحصار قیمت پر ہے نہ کہ وقت پر
تھری لائن بریک چارٹ کے قواعد درج ذیل ہیں
یہ پرائس ایکشن ہوتا ہے جو کہ رجحان میں تبدیلی کا اشارہ کرتا ہے ٹی بی ایل چارٹس میں ایک نقصان یہ ہے کہ تبدیلی کا سگنل تب ملتا ہے کہ جب کہ نیاء رجحان چل رہا ہوتا ہے
آپ ریورسل سگنل کے بننے کے دوران میں وقفہ کو سیٹ کرسکتے ہیں – قلیل مدتی تجارت کے لئے آپ 2 لائن بریک استعمال کرسکتے ہیں جب کہ لانگ ٹرم کے لئے آپ 4 لائن اور حتی کہ 10 لائن بریک بھی استعمال کرسکتے ہیں
سٹیو نیسن یہ تجویز دیتا ہے کہ تھری لائن بریک چارٹ کو جاپانی کینڈل سٹک لے ساتھ استعمال کیا جائے ٹی بی ایل چارٹ کی مدد سے آپ جاری رجحان کو اندازہ کرنے کے ساتھ ساتھ کینڈل سٹک آپ کو یہ بتاتی ہے کہ مارکیٹ میں کب داخل ہوا جائے اور کب نکلا جائے
ایل بی = 3