
لومس نے بٹ کوآئن ایکٹ متعارف کرایا
کرپٹو دنیا میں ہلچل مچ گئی ہے! سینیٹر اور کرپٹو کی حامی سنتھیا لمِس نے امریکی سینیٹ میں ایک نیا اور تازہ ترین بٹ کوائن ایکٹ متعارف کروا دیا ہے۔ اس بل کے تحت توقع کی جا رہی ہے کہ امریکی حکومت ایک نئی کرپٹو ریزرو بنا کر 1 ملین سے زائد بٹ کوائنز اپنے پاس رکھنے کی اجازت حاصل کر لے گی۔
تجویز کے مطابق، وائٹ ہاؤس انتظامیہ پانچ سالوں تک سالانہ 200,000 بٹ کوائنز خریدے گی۔ ان خریداریوں کے لیے درکار رقم فیڈرل ریزرو اور محکمہ خزانہ کے فنڈز سے مختص کی جائے گی۔ اس حکمت عملی کے ذریعے امریکہ 1 ملین بٹ کوائنز جمع کر سکے گا۔
اس قانون کے نئے ورژن کے تحت ڈیجیٹل کرنسی کو قانونی طور پر حاصل کرنے کی اجازت ہوگی، جس میں ضبط شدہ بٹ کوائنز، عطیات، یا وفاقی ایجنسیوں کی منتقلی شامل ہوں گی۔
امریکی ریاستوں کے گورنرز اپنے بٹ کوائن ذخائر کو قومی اسٹریٹجک اسٹاک میں شامل کرنے کے لیے رضاکارانہ طور پر تعاون کر سکتے ہیں، جو کہ ایک علیحدہ اکاؤنٹ میں رکھا جائے گا۔
سنتھیا لمِس نے بٹ کوائن ایکٹ کی اہم شقوں کی وضاحت کیامریکی محکمہ خزانہ کے تحت محفوظ بٹ کوائن والٹس کا ایک غیر مرکزی نیٹ ورک، جو اعلیٰ درجے کی جسمانی اور سائبر سیکیورٹی فراہم کرے گا۔ 1 ملین بٹ کوائنز کی خریداری، جو بٹ کوائن کی مجموعی سپلائی کے 5% کے مساوی ہوگی، اور اس کا امریکی سونے کے ذخائر کے سائز سے موازنہ کیا جائے گا۔ فیڈرل ریزرو اور امریکی محکمہ خزانہ کے موجودہ فنڈز کو متنوع بنا کر اس منصوبے کی مالی اعانت فراہم کی جائے گی۔ نجی بٹ کوائن ہولڈرز کو اپنی ملکیت خود محفوظ رکھنے کا حق حاصل ہوگا، اور ان کی مالی آزادی پر کوئی قدغن نہیں لگائی جائے گی۔اس کے علاوہ، یہ بل بٹ کوائن فورکس سے حاصل شدہ اثاثوں کو سنبھالنے کے نئے اصول بھی متعارف کراتا ہے۔ ایک لازمی ہولڈنگ پیریڈ کے بعد، حکام مارکیٹ کیپیٹلائزیشن کی بنیاد پر سب سے زیادہ قیمتی ورژن کو اختیار کرنے کا فیصلہ کر سکیں گے۔
اس سے قبل، سنتھیا لمِس نے کہا تھا کہ یہ نیا بل امریکہ کو مالیاتی اختراعات میں عالمی قیادت برقرار رکھنے میں مدد دے گا اور ساتھ ہی ملک کے بڑھتے ہوئے قومی قرضے کو بہتر طریقے سے سنبھالنے میں بھی معاون ثابت ہوگا۔